لاہو ر میں پولیس کی بربریت کی مذمت

| 18 June 2014

لاہور۔16جون :پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق نے ڈاکٹر طاہر القادری کے سیکرٹریٹ کے باہرپولیس کی پُرتشددکارروائی کی شدید مذمت کی۔ اس پُرتشدد کارروائی میں آٹھ افراد جاں بحق ہوئے اور کم از کم 90لوگ زخمی ہوئے۔

ایک بیان میں کمیشن نے کہا کہ”پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق منگل کے روز رونما ہونے والے ناخوشگوار واقعہ کی پر زور الفاظ میں مذمت کرتا ہے جس میں ڈاکٹر طاہر القادری کے سیکرٹریٹ کے اطراف میں سڑک پر نصب رکاوٹیں ہٹانے کے لئے انتظامیہ کی مبینہ کوشش میں دو خواتین سمیت آٹھ افراد جاں بحق ہوئے“۔

”پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق متاثرہ خاندانوں کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتا ہے اور یہ تسلیم کرنے سے قاصر ہے کہ یہ اموات محض تجاوزات ہٹانے کی کوشش میں واقع ہوئیں۔یہ رکاوٹیں کئی سال سے نصب تھیں اور بہت سے لوگوں کے نزدیک ڈاکڑ طاہر القادری کی پاکستان آمد کے موقع پران رکاوٹوں کو ہٹانے کے پس پردہ سیاسی محرکات تھے“۔

یہ پہلا واقعہ نہیں جس میں پولیس کی تربیت میں کمی اور ہجوم پربلا اشتعال قابوپانے کی کمزوری آشکار ہوئی ہو اور شاید نہ ہی یہ آخری غلطی ہوگی۔ اس واقعہ نے سیاسی حکومت کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے ساتھ ساتھ مظاہروں پر قابو پانے کی نااہلی کو بھی آشکار کردیا ہے۔ ایچ آر سی پی یہ واضح کرنا ضروری سمجھتا ہے کہ مسٹر قادری کی طرف سے کی جانے والی جارحیت کی نوعیت کیسی ہی کیوں نہ ہوتی، ضروری تھا کہ تشدد سے احتراز کیا جاتا۔

اس افسوسناک واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں، اور ان تحقیقات میں واقعہ کے ذمہ داروں کا تعین بلا خوف وخطر ہونا چاہیے اور سابقہ روایات کے برعکس تحقیقات کے نتائج کو منظر عام پرلایا جائے۔جامع تحقیقات میں اس بات کا جائزہ لینا ضروری ہے کہ سرکاری اہلکاروں کی طرف سے طاقت کا بے محابہ استعمال کیوں ہوا۔ تحقیقات کے دوران اس بات کا بھی جائزہ لیا جانا چاہیئے کہ کیا سرکاری اہلکاروں کو مذہب کے حوالے سے یاکسی سیاسی منظر نامے کی صورت میں قانون کو ہاتھ میں لینے کی اجازت دی جانی چاہئے۔
ایچ آر سی پی کاموقف ہے کہ اس المناک واقعے کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے اور نہ ہی لاشوں پر سیاست چمکائی جائے۔میڈیا کو اس معاملے میں محتاط روّیہ اپنانا چاہئے۔

(زہرہ یوسف)
چیئر پرسن ایچ آرسی پی

Category: Urdu

Comments are closed.