سوچی سمجھی منصوبہ بندی کے تحت حقوق سے اِنحراف کی روش جاری ہے: دوسرا عاصمہ جہانگیر میموریل لیکچر

| 17 February 2021

پریس ریلیز

سوچی سمجھی منصوبہ بندی کے تحت حقوق سے اِنحراف کی روش جاری ہے: دوسرا عاصمہ جہانگیر میموریل لیکچر

اِسلام آباد، 16 فروری۔ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) کی طرف سے منعقد ہونے والے دوسرے عاصمہ جہانگیر میموریل لیکچر کے موقع پر، سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ ملک کے دستور نے تو انجمن سازی کی آزادی کے حق کو تحفظ فراہم کر رکھا ہے مگر ریاست اِس حق سمیت دیگر بنیادی حقوق سے ‘اِنحراف’ اور ‘اِنکار’ کی سوچی سمجھی پالیسی پر گامزن ہے۔

اِن کا کہنا تھا کہ ایوب خان اور ضیاء الحق کی آمریتوں نے جانی بوجھی سازش کے تحت طالبعلموں، محنت کشوں اور دانشوروں سمیت جمہوری جدوجہد کے بنیادی عناصر کو الگ تھلگ کیا۔ اگرچہ مرحومہ بے نظیر بھٹو نے 1988 میں طلباء یونینوں کی بحالی کی کوشش کی مگر”ماضی و حال کی تمام سیاسی حکومتوں کو ‘یرغمال’ بنانے اور خود کو سب سے بالاتر سمجھنے والے ریاستی ڈھانچے نے ایسی کاوشوں کو پایہ تکمیل تک نہیں پہنچنے دیا۔ سینیٹر ربانی نے اس حقیقت کو بھی آشکار کیا کہ جون 1992 میں طلباء یونینوں پر پابندی عائد کرنے والا عارضی عدالتی حکمنامہ ‘آرٹیکل 17 میں کھلی مداخلت’ تھی، اور بعد میں محدود حد تک طلباء سرگرمیوں کی اجازت دینے والا مارچ 1993 کا عدالتی فیصلہ اِس ناقص سوچ پر مبنی تھا کہ طالبعلموں کو سیاسی معاملات میں دخل دینا زیب نہیں دیتا۔
سینیٹر ربانی نے اپنے سامعین کو یاد دلایا کہ پاکستان میں طلباء یونینوں نے ایسے رہنماء پیدا کیے جنہوں نے سیاست میں مثالی کردار ادا کیا۔ اِن کا کہنا تھا کہجس طلباء تحریک کے دوران پاکستان میںاختلافِ رائے کو دبانے کے لیے طلباء رہنماؤں پر بغاوت کے مقدمے چلانا ریاست کا وطیرہ بن گیا تھا، اِسی تحریک سے متاثرہو کر اِنہوں نے مجموعہ تعزیرات پاکستان سے دفعہ 124 الف ہٹانے کے لیے پارلیمان میں ایک مسودہ قانون پیش کیا ۔اِن کا مزید کہنا تھا کہ یہ امر ‘باعثِ شرمندگی’ ہے کہ بلوچستان میں طالبعلموں کو اُٹھا کر غا‏ئب کیا جا رہا ہے: ‘پارلیمان نے اس معاملے کو اٹھایا تھا، مگر بالآخر نتیجہ یہ اخذ ہوا کہ گہری ریاست (deep state)اِس مسئلے پر کان دھرنے کو تیار نہیں۔’
ایچ آر سی پی کے مؤقف کو اُجاگر کرتے ہوئے، اعزازی ترجمان آئی اے رحمان نے کہا کہ طلباء یونینوں کا معاملہ صرف طالبعلموں تک محدود نہیں۔ بلکہ یہ ایک قومی معاملہ ہے جس کی ذمہ داری تمام شہریوں کو لینا پڑے گی۔ اِس اہم موضوع پر اظہارِ خیال کرنے پر سینیٹر ربانی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے، ایچ آر سی پی کی چیئرپرسن حنا جیلانی نے کہا کہ ایچ آر سی پی نہ صرف طلباء تحریک کے پیچھے بلکہ اِس کے شانہ بشانہ کھڑا ہے اور طالبعلموں کے مشن کو پھیلانے کا کام جاری رکھے گا۔

چیئرپرسن حنا جیلانی کے ایماء پر

Category: Urdu

Comments are closed.