Protest against custodial killing of dairy form owner

| 8 February 2015

Published in: Nawaiwaqt – نوائے وقت

دینہ (نامہ نگار) دینہ میں پولیس نے محنت کش کے گھر پر دھاوا بول دیا اور ظالمانہ تشدد سے ڈیری فارم کا مالک جاں بحق جبکہ ملازم شدید زخمی ہو گیا۔ اہل محلہ اور لواحقین نے شدید احتجاج کیا ہے۔چند روز قبل بھی پولیس تھانہ دینہ کے تشدد سے ایک رکشہ ڈرائیور جان کی بازی ہار گیا تھا، گذشتہ رات تھانہ سوہاوہ پولیس کا اے ایس آئی لیاقت اور پولیس سٹی چوکی دینہ کا اے ایس آئی اشتیاق اہلکاروں کیساتھ ڈیری فارم کے مالک ظفر اقبال کے گھر گئے اور پولیس کو مطلوب اس کے بھانجے قاسم کا پوچھا تو ظفر اقبال اور اس کے بیٹے و ملازم ریاض نے بتایا ہمیں نہیں معلوم وہ کدھر ہے جس پر پولیس نے لاتوں مکوں سے تشدد کیا اور گھسیٹنا شروع کر دیا جس کے نتیجہ میں ڈیری فارم کا مالک ظفر اقبال موقع ہی جاں بحق ہو گیا جبکہ ظفر کا ملازم ریاض شدید زخمی ہوا اور اس کی ٹانگ ٹوٹ گئی اسے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال جہلم ریفر کر دیا گیا۔ ظفر اقبال کے مرنے پر اے اےس آئی لیاقت اور اے ایس آئی اشتیاق نفری سمیت فرار ہو گئے۔ اطلاع ملتے ہی ڈی ایس پی صدر سرکل جہلم رضا اللہ، ایس ایچ او پولیس تھانہ دینہ راجہ شکیل احمد، ممبر صوبائی اسمبلی مہر محمد فیاض اور سابق ممبر صوبائی اسمبلی چودھری ندیم خادم موقع پر پہنچ گئے۔ نعش کو پوسٹ مارٹم کے بعد لواحقین کے حوالے کر دیا گیا۔ ظفر اقبال کی ہلاکت کے بعد لواحقین سراپا بن گئے اور احتجاج میت جی ٹی روڈ پر رکھ کر احتجاج کرنے کی کوشش اور ممبر صوبائی اسمبلی مہر محمد فیاض کی طرف سے انصاف کی یقین دہانی کے بعد لواحقین نے احتجاج ملتوی کر دیا۔ ظفر اقبال کی نماز جنازہ ان کے آبائی گاﺅں گگھڑ میں ادا کر دی گئی

Category: Custodial killing

Comments are closed.