گلگت ۔ بلتستان میں انسداد دہشت گردی قانون کے چوتھے شیڈول سے 47 ناموں کا اخراج قابل ستائش اقدام ہے
پریس ریلیز
لاہور
11-مئی 2017
لاہور
11-مئی 2017
پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق نے گلگت۔ بلتستان میں انسداد دہشت گردی قانون کے چوتھے شیڈول کی فہرست سے 47 افراد کے نام حذف کرنے کے حکومتی اقدام کو خوش آئند قرار دیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ جن لوگوں کے نام فہرست میں بدستور موجود ہیں انہیں منصفانہ سماعت کا موقع فراہم کیا جائے۔
بروز جمعرات جاری ہونے والے ایک بیان میں کمیشن نے کہا: ’’ایچ آرسی پی محکمہ داخلہ، گلگت۔ بلتستان کے ایک حالیہ نوٹیکفیکشن کو مثبت قدم قرار دیتا ہے جس میں ان 47 افراد کے نام چوتھے شیڈول سے نکالنے کا حکم دیا گیا ہے جن پر نظر رکھی جارہی تھی۔
’’گزشتہ برس گلگت۔ بلتستان کا دورہ کرنے والے ایچ آر سی پی کے فیکٹ فائنڈنگ مشن کو کئی کارکنوں نے بتایا کہ علاقے میں حکومتی ایجنسیاں گلگت۔بلتستان میں امن وامان کو سبوتاژ کرنے والے گروہوں کے ساتھ مبینہ تعلقات کے الزام میں ان کے نام چوتھے شیڈول میں ڈال کر اُن کی نگرانی کرتی ہیں۔
’’ایچ آ ر سی پی کے فیکٹ فائنڈنگ مشن کو بتایا گیا تھاکہ ایجنسیوں نے جن افراد کا نام چوتھے شیڈول میں ڈالا تھااُن کے لیے یہ لازمی قرار دیا گیا تھاکہ وہ مقامی پولیس اسٹیشنوں کو اپنی نقل وحرکت سے آگاہ کیاکریں اور کبھی کبھار تو ایسے اشخاص حکام کومطلع کئے بغیر اپنے آبائی ضلع سے باہر نہیں جاسکتے تھے۔ ان ہدایات کی پاسداری نہ کرنے کانتیجہ گرفتاری پر منتج ہوسکتاتھا۔
’’ایچ آر سی پی کا مطالبہ ہے کہ تمام شہریوں کے پرامن احتجاج کے حق اور بنیادی آزادیوں، خاص طور پر انجمن سازی اور اظہار رائے کی آزادی کا احترام کیا جائے اور ان آزادیوں کا استعمال زیادہ سہل بنایا جائے۔
ایچ آر سی پی کے خیال میں یہ بھی ضروری ہے کہ چوتھے شیڈول کے تحت جن افراد پر نظر رکھی جارہی ہے، انہیں خود پر لگائے جانے والے کسی بھی الزام سے آگاہ کیا جائے۔
حالیہ نوٹیفکیشن کے مطابق، 92 نام چوتھے شیڈول کی فہرست میں برقرار رکھے گئے ہیں۔ ایچ آر سی پی حکام پر زور دیتا ہے کہ فہرست میں شامل تمام افراد کو منصفانہ سماعت کا موقع دیا جائے تاکہ ان کے ناموں کو بھی فہرست سے نکالنے کی جانب پیش رفت ہوسکے۔ تمام مشتبہ افراد کو انصاف تک رسائی دینے کے لیے موثر انتظامات کی اہمیت پر جتنا بھی زور دیا جائے کم ہے۔ ہر وہ شخص جس پر کسی بھی طرح قانون شکنی کا الزام ہے، اسے خودپر الزام لگنے کی صورت میں نظامِ عدل میں عدالتی کارروائی کے دوران حاصل تمام حقوق اور منصفانہ سلوک کی فراہمی کو یقینی بنایاجائے۔
بروز جمعرات جاری ہونے والے ایک بیان میں کمیشن نے کہا: ’’ایچ آرسی پی محکمہ داخلہ، گلگت۔ بلتستان کے ایک حالیہ نوٹیکفیکشن کو مثبت قدم قرار دیتا ہے جس میں ان 47 افراد کے نام چوتھے شیڈول سے نکالنے کا حکم دیا گیا ہے جن پر نظر رکھی جارہی تھی۔
’’گزشتہ برس گلگت۔ بلتستان کا دورہ کرنے والے ایچ آر سی پی کے فیکٹ فائنڈنگ مشن کو کئی کارکنوں نے بتایا کہ علاقے میں حکومتی ایجنسیاں گلگت۔بلتستان میں امن وامان کو سبوتاژ کرنے والے گروہوں کے ساتھ مبینہ تعلقات کے الزام میں ان کے نام چوتھے شیڈول میں ڈال کر اُن کی نگرانی کرتی ہیں۔
’’ایچ آ ر سی پی کے فیکٹ فائنڈنگ مشن کو بتایا گیا تھاکہ ایجنسیوں نے جن افراد کا نام چوتھے شیڈول میں ڈالا تھااُن کے لیے یہ لازمی قرار دیا گیا تھاکہ وہ مقامی پولیس اسٹیشنوں کو اپنی نقل وحرکت سے آگاہ کیاکریں اور کبھی کبھار تو ایسے اشخاص حکام کومطلع کئے بغیر اپنے آبائی ضلع سے باہر نہیں جاسکتے تھے۔ ان ہدایات کی پاسداری نہ کرنے کانتیجہ گرفتاری پر منتج ہوسکتاتھا۔
’’ایچ آر سی پی کا مطالبہ ہے کہ تمام شہریوں کے پرامن احتجاج کے حق اور بنیادی آزادیوں، خاص طور پر انجمن سازی اور اظہار رائے کی آزادی کا احترام کیا جائے اور ان آزادیوں کا استعمال زیادہ سہل بنایا جائے۔
ایچ آر سی پی کے خیال میں یہ بھی ضروری ہے کہ چوتھے شیڈول کے تحت جن افراد پر نظر رکھی جارہی ہے، انہیں خود پر لگائے جانے والے کسی بھی الزام سے آگاہ کیا جائے۔
حالیہ نوٹیفکیشن کے مطابق، 92 نام چوتھے شیڈول کی فہرست میں برقرار رکھے گئے ہیں۔ ایچ آر سی پی حکام پر زور دیتا ہے کہ فہرست میں شامل تمام افراد کو منصفانہ سماعت کا موقع دیا جائے تاکہ ان کے ناموں کو بھی فہرست سے نکالنے کی جانب پیش رفت ہوسکے۔ تمام مشتبہ افراد کو انصاف تک رسائی دینے کے لیے موثر انتظامات کی اہمیت پر جتنا بھی زور دیا جائے کم ہے۔ ہر وہ شخص جس پر کسی بھی طرح قانون شکنی کا الزام ہے، اسے خودپر الزام لگنے کی صورت میں نظامِ عدل میں عدالتی کارروائی کے دوران حاصل تمام حقوق اور منصفانہ سلوک کی فراہمی کو یقینی بنایاجائے۔
(ڈاکٹر مہدی حسن)
چیئر پرسن ایچ آرسی پی
چیئر پرسن ایچ آرسی پی
Category: Urdu