ماما قدیر اور دو دیگرکارکنوں کوبیرونِ ملک سفر سے روکنا قابل مذمت ہے

| 6 March 2015

لاہور
05مارچ،2015ء
پریس ریلیز

پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق نے انسانی حقوق کے ان تین بلوچ کارکنون کو بیرون ملک سفر کرنے سے روکے جانے کی شدید مذمت کی ہے جنہیں حکام نے مطلع کیا تھا کہ ریاست مخالف سرگرمیوں کی وجہ سے ان کے نام ایگزکٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل ہیں۔
جمعرات کو جاری ہونے والے ایک بیان میں، کمیشن نے کہا ”ایچ آر سی پی کو شدید افسوس ہے کہ ایف آئی اے کے حکام نے ماما قدیر اور انسانی حقوق کے دو دیگر کارکنوں کو بیرون ملک سفر کرنے سے روک دیا جب وہ امریکہ جانے والی پرواز پر سوار ہونے والے تھے۔ ان کے دورے کا مقصد سندھ اور بلوچستان میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کے متعلق منعقد ہونے والے ایک سیمینار میں شرکت کرنا تھا۔
ماما قدیر اور دیگر دو کارکنوں کو ایئرپورٹ پر مطلع کیا گیا کہ ان کی ”ریاست مخالف“ سرگرمیوں کی وجہ سے ان کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل ہیں۔ ایچ آر سی پی کے خیال میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگرکرنا ریاست مخالف سرگرمیوں کے زمرے میں نہیں آتا۔ تینوں کارکن کئی برسوں سے ملک میں جبری گمشدگیوں کے خلاف آواز بلند کررہے ہیں اور اس کے خاتمے کے لیے پرامن احتجاج کررہے ہیں۔
مزید برآں، دورِحاضر میں، کسی فرد کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہ دے کر اسے دیگر افراد تک اپنا نقطہ¿ نظر پہنچانے سے روکنے کا عمل مضحکہ خیز ہے۔
انہیں بیرون ملک سفر سے روکنے کا فیصلہ نہ صرف نقل وحرکت کی آزادی کے منافی ہے بلکہ اس سے بلوچوں کے احساسِ محرومی میں اور زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ یہ فیصلہ ملک میں انسانی حقوق کے محافظین کو درپیش متعدد مشکلات کی عکاسی بھی کرتا ہے۔
ای سی ایل میں من مرضی سے شہریوں کے نام ڈالنے کے طریقہ کار پر گزشتہ چند برسوں سے عدالتِ عظمیٰ شدید تنقید کر رہی تھی اور حکومت نے کئی بار عہد کیا تھا کہ ای سی ایل کے ناجائز استعمال کی روک تھام کے لیے حفاظتی اقدامات کئے جائیں گے۔ ان حفاظتی انتظامات کا مقصد یہ ہے کہ متعلقہ افراد کو ای سی ایل میں اُن کے نام کے متعلق بروقت آگاہ کیا جائے تاکہ وہ اسے چیلنج کرسکیں۔ ایچ آر سی پی کو امید ہے کہ حکام یا عدلیہ میں سے کوئی اس امر کا جائزہ لے گا کہ اس وقوعہ میں ایسا کیوں نہیں کیا گیا۔
ایچ آر سی پی کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ واقعے کی تحقیقات کی جائے اور عوام کو آگاہ کیا جائے کہ کارکنوں کو بیرونی سفر سے روکنے کا حکم کس نے دیا تھا اور کیوں دیا تھا۔ اس کے علاوہ حکومت اس عزم کا اظہار بھی کرے کہ مستقبل میں شہریوں کی نقل وحرکت محدود نہیں کی جائے گی۔

(زہرہ یوسف)
چیئر پرسن ایچ آرسی پی

Category: Urdu

Comments are closed.