ایچ آر سی پی کے متحرک کارکن کی”جبری گمشدگی“ کی مذمت
لاہور
24مارچ،2015ئ
پریس ریلیز
پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق نے تربت میں اپنے ایک متحرک کارکن شاہ داد ممتاز کی”گمشدگی“ کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اگر شاہ داد پر کسی جرم میں ملوث ہونے کا شبہ ہے تو ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے یا پھر سکیورٹی فورسز کو چاہئے کہ شاہ داد ممتاز کو فوری طور پر رہا کردیں۔
منگل کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کمیشن نے کہا کہ ”ایچ آر سی پی کو سکیورٹی فورسز کی طرف سے شاہ داد ممتاز کی نظربندی پر سخت تشویش ہے۔ لگتا ہے کہ شاہ داد ممتاز جبری گمشدگی کا شکار ہوئے ہیں۔ ایچ آر سی پی اس گرفتاری اور تمام شہریوں کی نظر بندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے خصوصاً اس بات پر تشویش کا اظہار کرتا ہے کہ انسانی حقوق کا دفاع کرنے والے باضمیر شہریوں کو ان کے فرائض کی ادائیگی پر نشانہ بنایا جارہا ہے۔ شاہ داد ممتاز کے معاملے میں بھی ایسا ہی ہوا ہے اس لئے کہ وہ کبھی کسی جرم میں ملوث نہیں ہوئے۔
ایچ آر سی پی مطالبہ کرتا ہے کہ اگر شاہ داد پر کسی جرم کے ارتکاب کا شبہ ہے تو پھر ان کے خلاف الزامات واضح کئے جائیں اور بغیر کسی تاخیر کے انہیں عدالت میں پیش کیا جائے۔ اور قانونی کارروائی کی جائے۔ اور اگر انہوں نے کوئی جرم نہیں کیا تو پھر انہیں فوری طور پر رہا کردیا جائے۔
ایچ آر سی پی، حکام خصوصاً وزیراعظم اور بلوچستان کے وزیراعلیٰ سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ سکیورٹی فورسز کے ان اقدامات پر موثر کارروائی کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ کوئی بھی ادارہ شہریوں کے حقوق کو پامال نہ کرے اور ان شہریوں کی داد رسی کی جائے جن کے حقوق کو پامال کیا جاتا ہے۔
(زہرہ یوسف)
چیئر پرسن ایچ آرسی پی
Category: Urdu